page contents Poetry With Pic: زندہ کو لاش بنا دیتے ہیں

Monday, 11 March 2013

زندہ کو لاش بنا دیتے ہیں

زندہ کو لاش بنا دیتے ہیں
یقیں کو کاش بنا دیتے ہیں

میرے دیس کے حاکم ہیں ایسے
دیس کو تاش بنا دیتے ہیں

جسکو اخلاق کہتی ہے دنیا
ہم تو معاش بنا دیتے ہیں

کچھ نہی بدلا ما سوائے پہناوا
یہ بود و باش بنا دیتے ہیں

زردار ہیں حاکم شریفوں پر
غرباء کو قلاش بنا دیتے ہیں

پیٹ کا دوزخ بھرے کا کب تک
توانا کو فراش بنا دیتے ہیں

بچھڑ جائے جسکا کوئی اپنا
زندگی اسکی تلاش بنا دیتے ہیں

لوح سے خوں ٹپکتا ہے اظہر
قلم سے خراش بنا دیتے ہیں......

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Facebook Comments